گزرے ہیں عشق کے اس مقام سے | shayari for lovers

 shayari for lover
 shayari for lover

گزرے ہیں عشق کے اس مقام سے
نفرت سی ہو گئی ہے محبت کے نام سے


Have passed through this place of love
Hatred has become in the name of love


प्यार की इस जगह से गुजरे हैं
प्यार के नाम पर नफरत हो गई है


Guzra Hain Ishq Ka Us Maqam Sa 
Nafrat  Si Ho gayi Ha Muhabat Ka Naam Sa 



Poetry by John Elia


کتنے عیش سے رہتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے
جانے کیسے لوگ وہ ہوں گے جو اس کو بھاتے ہوں گے

شام ہوئے خوش باش یہاں کے میرے پاس آ جاتے ہیں
میرے بجھنے کا نظارہ کرنے آ جاتے ہوں گے

وہ جو نہ آنے والا ہے نا اس سے مجھ کو مطلب تھا
آنے والوں سے کیا مطلب آتے ہیں آتے ہوں گے

اس کی یاد کی باد صبا میں اور تو کیا ہوتا ہوگا
یوں ہی میرے بال ہیں بکھرے اور بکھر جاتے ہوں گے

یارو کچھ تو ذکر کرو تم اس کی قیامت بانہوں کا
وہ جو سمٹتے ہوں گے ان میں وہ تو مر جاتے ہوں گے

میرا سانس اکھڑتے ہی سب بین کریں گے روئیں گے
یعنی میرے بعد بھی یعنی سانس لیے جاتے ہوں گے


Post a Comment

0 Comments