رابط حد سے گزر جائیں تو غم ملتے ہیں | sad poetry in urdu

 Sad poetry in urdu


رابط حد سے گزر جائیں تو غم ملتے ہیں
ہم اسی واسطے لوگوں سے کم ملتے ہیں


If the dates crosses the line, grief is found
That's why we rarely meet people


यदि कनेक्टर लाइन को पार करता है, तो दु: ख पाया जाता है
इसलिए हम शायद ही कभी लोगों से मिलते हैं


Rabta Had Sa Bhar Jain To Gahm milta Hain 
Ham Isi Wasta Logon Sa Kam Milta Hain 



Upcoming Poetry:

عمر گزرے گی امتحان میں کیا
داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا

میری ہر بات بے اثر ہی رہی
نقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا

مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا

اپنی محرومیاں چھپاتے ہیں
ہم غریبوں کی آن بان میں کیا

خود کو جانا جدا زمانے سے
آ گیا تھا مرے گمان میں کیا

شام ہی سے دکان دید ہے بند
نہیں نقصان تک دکان میں کیا

اے مرے صبح و شام دل کی شفق
تو نہاتی ہے اب بھی بان میں کیا

بولتے کیوں نہیں مرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا

خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیا
آ رہا ہے مرے گمان میں کیا

دل کہ آتے ہیں جس کو دھیان بہت
خود بھی آتا ہے اپنے دھیان میں کیا

وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
اب بھی ہوں میں تری امان میں کیا

یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو
کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا

ہے نسیم بہار گرد آلود
خاک اڑتی ہے اس مکان میں کیا

یہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا

Post a Comment

0 Comments